Wednesday, February 11, 2009


وہ جزبے چھین لو مجھ سے
جو میرے انگ ، میری روح ، میرے دل میں بستے ھیں
جنھیں خود میں سمونے کے لیے سینے ترستے ھیں
وہ لمحے چھین لو مجھ سے
جو میرے ذ ھین کی تاریکیوں میں شمع روشن ھے
میری خلوت کی خشبوھے ، میری یادوں کے گلشن ھیں
وہ چھرے چھین لو مجھ سے

No comments:

Post a Comment