Ads

Showing posts with label اللہ کی کتاب قرآن پاک پڑھ رہا تھا، سورہ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم). Show all posts
Showing posts with label اللہ کی کتاب قرآن پاک پڑھ رہا تھا، سورہ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم). Show all posts

Sunday, February 10, 2019

اللہ کی کتاب قرآن پاک پڑھ رہا تھا، سورہ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)

آج اللہ کی کتاب قرآن پاک پڑھ رہا تھا، سورہ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھولی تو اچانک ایک حیرت انگیز خوشی میرے وجود میں سما گئی۔دیکھتا ہوں کہ قرآن پاک کی سورہ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا نمبر 47 ہے، پھر سوچتا ہوں کہ پاکستان بھی تو 47 کو آزاد ہوا، پھر میں نے سوچا پاکستان کا نقشہ بھی تو لفظ “محمد” (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ہی بنتا ہے اور سورہ محمد کا نمبر بھی تو یہی 47 ہے۔ اللہ اکبر، کیا یہ حیرت انگیز خوشی نہیں ہے؟یہ وطن قائم بھی تو رمضان المبارک کی 27 شب کو ہوا۔ یہاں بھی 7 کا ہندسہ آتا ہے۔ آخر یہ قرآن ہمیں کیا بتانا چاہتا ہے؟ اللہ عزوجل ہمیں بتانا چاہتا ہے کہ میرے اس “قرآن کریم” میں غور و فکر کرو تمہیں بڑی نشانیاں ملیں گی اور دلوں کا سکون بھی، جبکہ ایک ایک حرف کے بدلے تمہیں دس نیکیاں جبکہ یہ قرآن روز قیامت تمہاری شفاعت بھی کرے گا۔ لیکن کتنے افسوس کی بات ہے کہ ہم اس عظیم کتاب کو چھوڑ کر ناولز اور فلمیں ڈرامے دیکھنے کو زیادہ ترجیع دیتے ہیں۔ایک حیرت انگیز بات یہ بھی تھی کہ 47 میں کل دو ہندسے ہیں یعنی 4 اور 7۔ آپ کو یہ جان کر خوشگوار حیرت ہوگی کہ 4 ہندسوں سے لفظ “محمد” (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بنتا ہے جبکہ 7 ہندسوں سے لفظ “پاکستان”۔ اللہ اکبر، یعنی اللہ عزوجل ہمیں سمجھا رہا ہے کہ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور پاکستان ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہیں۔اس کے علاوہ اگر ہم ان ہندسوں (47) پر مزید غورکریں تو یہ 4 اور 7 کا ہندسہ بھی پوری کائنات میں بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ لفظ اللہ کے بھی 4 ہندسے ہیں، محمد کے بھی 4، رسول کے بھی 4، نماز بھی 4 ہے، روزہ بھی 4 ہے، جہاد بھی 4 تو الہامی کتابیں بھی چار ہیں وغیرہ وغیر، جبکہ 7 کو دیکھیں تو زمین و آسمان بھی 7 ہیں، ہفتے کے دن بھی 7، قرآن پاک کی منزلیں بھی 7 ہیں، قرآن کی سب سے پہلی سورہ “سورہ فاتحہ” یعنی الحمد شریف کی کل آیات بھی 7 ہیں۔ ایسی ہزاروں مثالیں موجود ہیں لیکن کوئی ہے جو اس قرآن میں غور و تدبر کرے…..؟افَـلَا يَتَدَبَّرُوْنَ الْقُرْاٰنَ.
’’تو کیا وہ قرآن میں غور و فکر نہیں کرتے ‘‘۔
(النساء، 4: 82)
خرم شہزاد